پاکستان تحریک انصاف کے حکومت سنبھالنے وقت عوام سے کئے گئے بے سروپا وعدے ان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج تھا اتحادیوں کے سہارے قائم عمران خان اور بزدار حکومت شدید غلط فہمی کا شکار ہوئی اور اس میں بڑا ہاتھ بیرون ملک سے منگوائے گئے غیر جمہوری مشیران کا وہ لشکر تھا جو صبح شام دوسروں کی پگڑیاں اچھالنے میں مصروف رہامگر عوام کے حقیقی مسائل اور ان کے حل کے لئے حکومت کو کوئی بہتر مشورہ نہ دے سکے گزشتہ روز ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے حکومت کے اتحادی چوہدری پرویز الہی نے واضح کر دیا کہ اتحادی جماعتیں عمران خان کے ساتھ نہیں کھڑیں۔ عمران خان بے بسی کے عالم میں بڑھکیں مارتے رہے مگر وہ بھول گئے کہ ان کے ارد گرد بیٹھے الیکٹیبل اگلے انتخٓبات کا سوچ رہے ہیں اور انہیں عوام میں جانا ہے۔ عوام کو دو وقت کی روٹی چاہئے مگر آپ اپنے منچلوں کے ڈائلاگ کہ میں آلو ٹماٹر کے ریٹ فکس کرنے کے لئے نہیں لایا گیا تو عوام شدید تذبذب کا شکار ہے کہ سی پیک پر چائنہ نے منہ موڑ لیا عالمی سیاست میں ہم تقریباً تنہائی کا شکار ہیں مہنگائی ترقی کا تناسب سب کچھ خطرناک حد تک جا چکا پھر آپ کو صرف لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کے لئے لائا گیا؟۔
بوکھلاہٹ کے عالم میں موصوف نے دس لاکھ لوگوں کو طلب کیا ہے اور تصادم کی راہ اختیار کی ہے دس لاکھ تو کیا دس ہزار بھی آگئے توممبران کو آپ کی ٹائیگر فورس سڑکوں پر گھسیٹے گی جواباً اپوزیشن بھی یہی کرنے جا رہی ہے۔
عمران خان حکومت نے کئی اچھے کام بھی کئے مگر تجربے سے عاری ٹیم کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ان کا کریڈٹ بھی نہ لے سکے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کا کام پوری دنیا میں حکومت کا موقف اور پالیسیوں کونہ صرف عوام بلکہ دنیا بھر میں پہنچانا ہوتا ہے اس کے لئے بجٹ مختص کئے جاتے ہیں حتکہ کچھ خفیہ فنڈز بھی ہوتے ہیں مگر عمران خان اس کی اہمیت کو نہ سمجھ سکے اور نااہل مشیروں کے مشورے پراشتہارات بند کر کے یہ تصور کر لیا کہ یوں اخبارات ان کے تابع ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ اخباری صنعت کو درپیش مسائل جیسے کاغذ مافیا کی من مانیاں، پرنٹنگ میٹیریل کی ہوشربا قیمتیوں جیسے مسائل کو یکسر نظر انداز کیا اور ایسی پالیساں بنائیں کہ صرف ان کی قصیدہ گو بچ جائیں حقائق چھاپنے والے دیوار سے لگ جائیں۔ یوں حکومت اپنے اچھے کام بھی عام عوام تک نہ پہنچا سکی اور جب اشتہارات کی بھر مار کی تب وقت ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ میڈیا نے آپ کی ڈکٹیٹر شپ برداشت کر لی میڈیا حقائق عوام تک پہنچاتا رہے گا مگر اب کسی صورت آپ کی گھبراہٹ عوام سے نہیں چھپا سکتا۔
بازی پلٹ چکی مارچ میں آپ کو ندامت سے الوداع ہونا ہے اور اگلے کئی سال تک نہ صرف سڑکوں کی خاک چھاننی ہے ان شااللہ وہاں ملاقات ہوتی رہے گی۔ اس دعا کے ساتھ کہ جو بھی ہو وطن عزیز پاکستان کے لئے بہت اچھا ہو۔ اور مسلم امہ کی بہتری کے لئے کام کرے۔
