faiza ayub poetess 620

نامور شاعرہ فائزہ ایوب

تحریر شکیل احمد
سندہ میں خواتین کو ترجیحی بنیادوں پر حقوق حاصل نہیں ہے اور نہ ہی ان کو مردوں کے برابری والا حق حاصل ہے
لیکن پھر بھی سندہ کے زرخیز زمین پر جنم لینے والی سندہ کی بیٹیاں محنتی ہوشیار وہ بہادر ہیں
وہ محنت بہادری اور ہوشیاری سے زندگی گزارنے کے لئے لوہے کے دیوار اور کانٹوں والی راستوں سے بھی گزر جایا کرتی ہیں اور اپنا شان وہ شوکت مان مرتبے عزت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی نیک مقاصد میں کامیاب ہوجاتی ہیں ان بہادر سچار اور نیک خواتین میں فائزہ ایوب بھی ایک ہے
فائزہ ايوب چودہن نومبر انیس سو بیانبی میں حافظ خان محمد سولنگي کے گاؤں محصیل مورو ضلع نوشہرہ فیروز سندہ میں محمد ایوب نامی شخص کے گہر میں جنم لیا اور شروعاتی تعلیم اپنے ہے گائون کے پرائمری اسکول میں سے حاصل کی اور اس کو پڑھنے لکھنے سے بہت محبت لگن وہ پیار تھا وہ ایک گاؤں کی لڑکی تھی تو اسکول کے بعد گہر کا کام کاج کیا کرتی تھی اور اپنی والدہ محترمہ کی مدد کرتی تھی
اس نے ایم اے اردو گورنمنٹ ماروی گرلس کالج مورو میں کیا
اور پھر اس کو خیال آیا کہ وہ کچھ ایسا کری جس سے لوگوں کو فائدہ ہو اور ظالم سرداروں وڈیروں سے مظلوم لوگوں کو بچایا جائے تو اس نے وکالت کرنے کا سوچا فائزہ ایوب نے وکالت کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے الاہی بخش لا کالج دادو جوائن کیا بل آجر اس نے وکالت کا امتحان پاس کر لیا
اب وہ مورو دادو سکھر نواب شاہ خیرپور میرس کے لوگوں کے خدمت میں مصروف عمل ہیں ان کا دفتر مورو میں ہے آپ کا گھر بھی مورو شہر میں ہے
فائزہ ایوب کو شاعری کا شوق تھا اور وہ اب ایک نامور شاعرہ بھی ہے وہ شاعری میں نظم غزل ہائیکا اسٹار اسکارپیو وغیرہ جیسی صنف پر کام کرتی ہے فائزہ ایوب ایک نیک دل شخصیت ہے وہ سندھ اور سندھی قوم کے درد کو اپنا درد سمجھتی ہے اس کے آنکھوں میں مینے قوم وہ ملک کا درد دیکھا ہے
ہم دعاگو ہیں کہ خالق کائنات اس کو سلامت رکھے

faiza ayub poetess

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں