نوشہرہ سون سکیسر(نمائندہ خصوصی)نیشنل پارٹی پنجاب کے سینئر نائب صدر ملک نذیر اعوان نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی ملک کی دوسری دیگر پارٹیوں سے مختلف ہے کیونکہ تمام پارٹیاں موروثی پارٹیاں ہیں جن میں کبھی جمہوری طریقے سے کبھی الیکشن نہیں ہوئے مگر وہ جمہوریت کی چمپئین بنتی ہیں اور پارٹی فیصلے پارٹی کا سربراہ کرتا ہے جسے ماننے کے سب پابند ہوتے ہیں مگر نیشنل پارٹی میں ایسا نہیں ہے یہ ایک مکمل جمہوری پارٹی ہے جس میں ہر 3سال بعد الیکشن ہوتے ہیں اور باقاعدہ ووٹ ڈالے جاتے ہیں پارٹی کونسلر سابقہ عہدیداروں پر کھل کر نقطہ چینی کرتا ہے جس کا اسے جواب دینا پڑتا ہے ہر تین ماہ بعد پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کا اجلاس ہوتا ہے جس میں فیصلے کیئے جاتے ہیں ہر رکن پارٹی پالیسیوں پر عملدرآمد کا پابند ہوتا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ مزدوروں کسانوں اور درمیانے طبقے کے لوگوں کی پارٹی ہےاور ان ہی کے عقوق کا تحفظ کرتی ہے 2014 میں ہماری پارٹی کو اقتدار ملا جس میں ڈاکٹر عبدالملک بلوچ کو وزیر اعلٰی بنایا گیا مگر اس وقت اقتدار ہمارے لیئے چیلنج تھا بلوچستان میں آئے دن 50۔۔50 لاشیں گرتی تھیں آغوا برائ تاوان کے 65 گروہ سرگرم تھے جب اقتدار چھوڑا تو %70امن قائم ہوچکی تھا اغواء برائے تاوان کے گروہوں کا مکمل خاتمہ ہو چکا تھا 6یونیورٹیآں 3 میڈیکل کالج مختصر یہ کہ تعلیم اور صحت کا بجٹ% 43 کیا جسکی مثال کیوبہ کے علاوہ دنیا میں کہیں نہیں ملتی مگر افسوس کی بات ہے کبھی ٹی وی پہ اپنی کارکردگی اور موقف بیان کرنے کے لیئے پارٹی کو نہیں بلایا گیا دوسرا آپ موجودہ ملکی صورت حال کے متعلق ہرآدمی جانتا ہے ملک اس وقت معاشی بحران کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے جسے اس بحران سے نکالنا کسی ایک شخص یا پارٹی کا کام نہیں ہے ہر ایک کو ذاتی اور پارٹی مفاد سے ہٹ کے ملک کو اس معاشی بھنور سے نکالنا ہو گا میری ذاتی رائے میں اگر ایک پارٹی الیکشن پہ بضد ہے تو فی الفور غیر جانبدارانہ انتخاب کرائے جائیں اور ہر ایک انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرتے ہوئے ملک کو اس بحران سےنکالنے میں حکومت کا ساتھ دے مقتدر حلقے بھی اس میں مداخلت نہ کریں اور عوام کو بھی چاہئے کہ وہ ایسے لوگوں کو منتخب نہ کریں جو ملک کی بجائے اپنے مفاد کاسوچتے ہوں خاص طور پر انہیں منتخب نہ کریں جن کے اثاثے باہر ہوں۔
143