عمران خان نے متعدد دفعہ یہ عزم دہرایا ہے کہ وہ آخری بال تک کھیلیں گے اور ڈٹ کر مقابلہ کریں گے مگر گزشتہ رات کے اعشائیہ میں جب واضح ہو گیا کہ عدم اعتماد بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے جا رہی ہے تو عمران خان نے اپنے تمام ممبران سے استعفے سائن کروا لئے ہیں جو آج کسی بھی وقت اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کئے جائیں گے قانونی طور پر دو صورتیں پیدا ہو سکتی ہیں پہلے یہ کہ دوبارہ الیکشن کروائے جائیں یا دوسری صورت یہ ہو سکتی ہے کہ صرف مستعفی ہونے سے خالی ہونے والی سیٹوں پر انتخآبات کروا کر اسمبلی کی مدت پوری کروائی جائے .
واضح رہے کہ ن لیگ بھی قبل از وقت انتخابات کے لئے بضد رہی مگر پیپلز پارٹی اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے کے حق میں تھے. اگر اس وقت سیاسی جماعتیں انتخابات میں جاتی ہیں تو شہری علاقوں میں عمران خان کا غداری کارڈ موثر ہو سکتا ہے جبکہ دیہی علاقے عمران خان کو مہنگائی کی وجہ سے مسترد کر دیں گے. اگلے دو گھنٹے انتہائی اہم ہیں ابھی کچھ لمحے قبل فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس میں اعلامن کیا کہ اگر اہم ناکام ہوئے تو قومی و صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہو جائیں گے اور جولائی یا اگست میں انتخابات ہوں گے
279