punjab flood pakistan 223

سیلاب سے تباہ کاریاں، پرویز الٰہی مخالفین کی اکھاڑ پچھاڑ میں مصروف

سرگودھا، چنیوٹ، جھنگ، لیہ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے سینکڑوں دیہات زیر آب آنے سے لوگوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان، حکومتی سطح پر ریلیف کیمپ نہ لگائے جا سکے، عوام بے یارو مددگار امداد کے منتظر، مناقب سروے
گزشتہ ہفتہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا قلمدان سنبھالنے والے پرویز الٰہی بیورو کریسی اور انتظامیہ کی اکھاڑ پچھاڑ، پولیس افسران سے انتقامی کاروائیاں، اور اپنے من پسند افسران کی تعیناتیوں میں مصروف ہیں، صوبہ شدید بحران کا شکار
سرگودھا / جھنگ/لیہ (نمائندگان مناقب) پنجاب سمیت ملک بھر میں سیلاب نے تباہی مچا دی۔ بلوچستان میں سینکڑوں جانیں نگلنے اور متعدد دیہات صفحہ ہستی سے مٹانے کے بعد بارشوں اور دریائے چناب میں بھارت سے آنے والے پانی نے سرگودھا، چنیوٹ، جھنگ، لیہ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے سینکڑوں دیہات میں تباہی مچا دی۔ تفصیلات کے مطابق سیکڑوں افراد جانبحق و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لوگوں کے مال مویشی بھی سیلاب میں بہہ گئے ہیں۔ بدقسمتی سے پنجاب حکومت بھی بلوچستان حکومت کی طرح متاثرہ علاقوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں لوگ کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں مگر تاحال ریلیف کیمپ تک قائم نہ ہو سکے۔ دوسری طرف غیر سرکاری تنظمیں اپنی بساط کے مطابق لوگوں تک پہنچ رہی ہیں مگر ان کی تعداد بہت کم ہے فی الفور ٹینٹ کھانے پینے کی اشیاء خصوصاً صاف پانی کی اشد ضرورت ہے بعض علاقوں میں بچوں میں بیماریاں پھوٹنے کا اندیشہ ظٓہر کیا گیا ہے۔ اس وقت ملک میں سیاست نہیں بلکہ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچانے والے غریب ووٹرز کو حکومتی امداد کی ضرورت ہے۔ وفاق اور صوبائی حکومتیں ملک بھر میں ہنگامی بنیادوں پر کام کریں تب ہی متاثرین کو فوری ابتدائی ریلیف مل سکے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں