نوشہرہ سون سکیسر(رپورٹ ملک زاہد فاروق اعوان)حکومت کی جانب سے صحت سہولت کارڈ پر علاج کیلئے آنے والے مریضوں کو اقبال میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ صحت کی بجائے موت بانٹنے لگا،عملہ کا نارواسلوک،گزشتہ روزاناڑی سٹاف کی وجہ سے بچہ کی موت واقع ہوئی،والدین کا شدید احتجاج۔ تفصیل کے مطابق موضع ڈھاکہ کی رہائشی بچے کے دادامحمدبشیراوروالدمحمدذیشان نےشدیداحتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اپنے مریض کو حکومت کی جانب سے بذریعہ صحت سہولت کارڈ اقبال میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ لے گئے جہاں پر ہمارے مریض کا نارمل آپریشن کیا گیا اور ہمارا بچہ زندہ سلامت پیدا ہوا بچے کے پیدا ہونے کے بعد ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر اور اناڑی عملہ نے بچے پر کوئی توجہ نہ دی ہمارے بار بار اسرار کرنے پرانہوں نے بچے پر کوئی توجہ نہ دی اورجب ہم نے ان سے بچے کی خیریت کے بارے پوچھا تو کہا گیا بچہ ٹھیک ہےتھوڑی دیر بعد جب بچے کی حالت بگڑنے لگی تو ہمیں آکسیجن کیلئے سرکاری ہسپتال بھیج دیا انہوں نے آکسیجن لگائی تو بچے کا سانس بحال ہوا اور پھر انہوں نے ہمیں دوبارہ مذکورہ ہسپتال بھیج دیا جب ہم دوبارہ آئے تو ہسپتال میں موجود لیڈی ڈاکٹراورعملہ نے ہمارے ساتھ بدتمیزی کرنا شروع کر دی کہ ہمارے پاس کوئی سہولت نہیں جس سے بچے کو جان بچائی جا سکے اسی اثناء میں ہمارے بچے کی قیمتی جان ضائع ہو گئی ہمارے معصوم بچے کی موت اقبال میڈیکل ہسپتال نوشہرہ کی لیڈی ڈاکٹر اورعملہ کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے ہوئی ہے انہوں نے وزیراعظم پاکستان،وزیراعلی پنجاب،محکمہ ہیلتھ کیئرپنجاب،کمشنرسرگودھا،ڈپٹی کمشنرخوشاب اور سی ای اوہیلتھ خوشاب سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ ہسپتال کی شفاف طریقے سے انکوائری کی جائے کیا تعنیات عملہ اس قابل ہیں کہ وہ مریضوں کا علاج کر سکیں اور ہمارے بچہ کی موت کا سبب بننے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
219